ہنر بھی سوچے گئے احترام سوچے گئے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا
Hunar Bhi Soochey Gaye Ehtram Soochey Gaye

ہنر بھی سوچے گئے احترام سوچے گئے
ترے فراق میں سارے پیام سوچے گئے

امیر وقت کو روکا تھا کج ادائی سے
تو میرے واسطے بھی انتقام سوچے گئے

تجھے جو ڈھونڈنے نکلے مسافروں کی طرح
کہاں کہاں پہ کیے تھے قیام سوچے گئے

نئے جو عشق مین دیکھے ہیں میں نے رنج والم
تو پہلے عشق کے بھی صبح و شام سوچے گئے

ترے خیال میں لکھ لکھ کے ہوگئی پاگل
تری تمنا میں اتنے کلام سوچے گئے

جو تیری سمت سے ملتے تھے ہم کو اے وشمہ
پیام بر نہ ملے تو پیام سوچے گئے

Rate it:
Views: 792
26 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL