Add Poetry

ہنر پر رکھ

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, Quetta

خُود کو آرام سے تُو گھر پر رکھ
اور پَگ عورتوں کے سر پر رکھ

دوستوں نے تو مِہربانیاں کِیں
داغ تُو بھی دِل و جِگر پر رکھ

میں نے قرضہ دیا ہے، جُرم کِیا؟
اور اب تُو اگر مگر پر رکھ

تُو وڈیرے کے گھر کا آدمی ہے
فتح اپنی کو میرے ڈر پر رکھ

منزلیں خُود سِمٹتی جائیں گی
بس توجہ فقط سفر پر رکھ

رِزق اللہ کی طرف سے ہے
پِھر بھروسہ ہے جو ہُنر پر رکھ

کیوں خطا وہ تِری مُعاف کرے
اب تو دستار اُس کے در پر رکھ

سب کے حِصّے میں رکھ تو رات کا دُکھ
اور نظریں مگر سحَر پر رکھ

شاعری کو مِلا دوام آخِر
کان حسرت اِسی خبر پر رکھ

Rate it:
Views: 180
06 Oct, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets