ہوا مکدر بھی ہے ناخوشگوار بھی ہے مگر
Poet: UA By: UA, Lahoreہوا مکدر بھی ہے ناخوشگوار بھی ہے مگر
میری امید کا قائم ہے اب بھی دل پہ اثر
ستم گروں نے ستم پر ستم کئے ہیں بہت
نہیں انجام کی اپنے ستم گروں کو خبر
ہو کے تائب ستم شعاری ظالمو چھوڑو
سوچ لو ورنہ کیا ہوگا تمہارا ابدی حشر
دراز رسی کھینچ لے گا میرا رب جلیل
آہ مظلوم کی دکَھلائے گی جب اپنا اثر
بھول بیٹھے ہیں جو انسانیت کے سارے سبق
ان کی ہستی مٹا دے گا نہیں باز آئے اگر
موت آنے سے پہلے توبہ کی دہلیز چومو
سوچ لو ورنہ کیا ہوگا تمہارا ابدی حشر
شہ عالم کے امتی ہیں ہم مسلماں ہیں
نہیں پسپا ہوا کرتا کبھی ہمارا صبر
ہوا مکدر بھی ہے ناخوشگوار بھی ہے مگر
میری امید کا قائم ہے اب بھی دل پہ اثر
More General Poetry






