ہوا میں اڑتے ہوۓ نرم آنچلوں کی طرح

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

ہوا میں اڑتے ہوۓ نرم آنچلوں کی طرح
تمہارا سایہ تھا ماں سر پہ بادلوں کی طرح

بڑے سکوں سے جڑیں کاٹتا رہا میری
وہ شخص جس کا رویہ تھا دوستوں کی طرح

میں کس طرح تیری چاہت کا اعتبار کروں
ترِا مزاج بدلتا ہے موسموں کی طرح

چلے تھے گھر سے ، زمانے کو ہم فتح کرنے
مگر وہ جوش تھا پانی پہ بلبلوں کی طرح

فقط ہواؤں کو مٹھی میں قید کرنے کو
میں بھاگتی ہی گئی دور پاگلوں کی طرح

کچھ اور بڑھ گیا ساون میں حسن بارش کا
تھی ایسی پتوں میں جھنکار پائلوں کی طرح

وہ لفظ تم نے محبت میں جو کہے مجھ سے
اداس شب میں چمکتے ہیں جگنوؤں کی طرح

میں تند موجوں کی مانند بے قرار رہی
رہا خموش ہمیشہ وہ ساحلوں کی طرح

ترے ہی نام کی جھنکار اس میں شامل ہے
بکھرتی سانس جو بجتی ہے پائلوں کی طرح

Rate it:
Views: 724
03 Apr, 2013