نگاہوں میں تپش ہے سبھ جذبوں کا خوں ہے جنوں ہے بس جنوں ہے مداوا کچھ نہیں ممکن شعور و آگہی معدوم ہے دل میں ہوس ہے ابھی جنت نظارے ہیں ذرا سی دیر میں ہر چیز بدلے گی حدود ِ جسم میں کوئی قیامت رونما ہوگی