ہو نہ ہو، یہ ہے ہماری ہی رقابت کا ثمر
Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, سکاکاہو نہ ہو، یہ ہے ہماری ہی "رقابت" کا ثمر
 روز لِکھتے ہیں تری مدحت کراماً کاتبیں 
 
 
 (نوٹ: عربی میں "رقیب" کہتے ہیں نگران یا نظر رکھنے والے کو، جیسے کراماََ کاتبین ہم پر نگران ہیں)
  
More General Poetry






