Add Poetry

ہیں ماضی کی حسیں یادیں و میری شام تنہائی

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

ہزاروں دیپ ہیں روشن مگر دل میں اندھیرا ہے
ہوئے ہیں مبتلائے غم تو اس میں نام تیرا ہے

یہ کس امید پر کاٹی ہمیں معلوم ہی کیا تھا
شب غم کے مقدر میں نئے غم کا سویرا ہے

ہیں ماضی کی حسیں یادیں و میری شام تنہائی
جہاں خوشیوں کے میلے تھے وہاں آہوں کا ڈیرا ہے

کہاں جائیں ، کدھر ڈھونڈیں تجھے اے دوست دنیا میں
نجانے آج کل کس ملک میں تیرا بسیرا ہے

خزاں کا دور ہے ہر سو ، ہر اک جانب ہے ویرانی
گئے کیا تم بہاروں نے چمن سے منہ کو پھیرا ہے

سمٹ کر رہ گئی ہے زندگی ، اب جس طرف دیکھیں
تری یادوں کا پہرا ہے ، تری یادوں کا گھیرا ہے

Rate it:
Views: 610
15 Jan, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets