رتبہ تیرا بلند و بالا یاحی یاقیوم
شان ہے تیری سب سے اعلٰی یاحی یاقیوم
ملتا ہے شہٴ رگ سے قریب کرم ہے تیرا
استواء تیرا عرش معلٰى یاحی یاقیوم
عاجز و کمزور بشر کی کون سنے فریاد
فریاد رسا بس تو ہی مولا یاحی یاقیوم
مجال نہیں ہم اک دانا بھی لے پائیں
منگتوں کو تونے شاہ کر ڈالا یاحی یاقیوم
تجلّی تیری ہر دم جس پہ ہوتی ہے نازل
ہمیں بھی دکھا وہ پتھر کالا یاحی یاقیوم
کیسی امّت میں لکھ ڈالا تشنہ تیرا نام
شفاعت بھی اب کر دے مقدّر یاحی یاقیوم
آمین یا رب العٰلمین