یاد یار ان کہن باقی ہے
Poet: Farida Lakhani By: Shazia Hafeez, Attockیاد یار ان کہن باقی ہے
ان سے ہی یاد وطن باقی ہے
مجھے منزل نے دیا ہی کیا تھا
پیار کی کوئی نشانی نہ بچی
ایک ہلکی سی چبھن باقی ہے
ذہن میں میرے تیری یادوں کا
ایک شاداب چمن باقی ہے
چھن گیا مجھ سے میرا سب کچھ
شعر کہہ لینے کا فن باقی ہے
گفتگو کر لینے کا ڈھب ہے مجھ کو
ذہن میں شور سخن باقی ہے
اک اک طرز ہاں بھول گئی
ہاں مگر طرز سخن باقی ہے
ابھی ناراض ہوں خود سے فرح
میرے ماتھے پہ شکن باقی ہے
More Sad Poetry






