یارب تو ہمارے لیے اظہار بن جانا

Poet: kalsoom By: kalsoom, panjab

یارب تو ہمارے لیے اظہار بن جانا
تیرا ہی آسرا چاہیے ملے نہ چاہے زمانہ
توحید کے راستے پہ چلا ہمیں ایسے
راہ پہ پہاڑ تو نے جمائے ہو جیسے
تیرے آگے حاضر ہو جب ہم سب
شرمندگی سے گڑھی ہو آنکھیں ہماری رب
یارب تو ہمارے لیے پیار بن جانا
تیرا ہی آسرا چاہیے مانے سارا زمانہ
رحمت اپنی کرنا گناہوں کے حساب پر
نظرکرم ڈالنا عملوں کی کتاب پر
شرک ہو یا ہو بدعملی کی سوغات
کبھی نہ پیدا ہونے دینا ایسے کوئی حالات
یارب تو ہمارے لیے غفار بن جانا
تیرا ہی آسرا چاہیے ہاتھ آئے سارا زمانہ
کبھی نہ آئے ایسا لمحہ کہ تمھیں نہ پکارے
کہ ڈھونڈتے پھرے ہم دوسروں کے سہارے
اپنے سایے کے نیچے جگہ ہمیں دینا
گناہوں کا نکل رہا ہو جسم سے گہنا
یارب تو ہمارے لیے غفار بن جانا
تیرا ہی آسرا چاہیے ملے نہ چاہے زمانہ

Rate it:
Views: 353
30 Mar, 2016