جب تو ہے پھر گمان کیوں یقین کیوں نہیں انساں ہے تو صادق نہیں امین کیوں نہیں کیوں خود فریبیوں میں گرفتار بشر ہے خود اعتماد کیوں نہیں ایمان کیوں نہیں