یونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIیونہی سی ایک بات تھی اس کا ملال کیا کریں
 میرِ خراب حال سا اپنا بھی حال کیا کریں
 
 ایسی فضا کے قہر میں ، ایسی ہوا کے زہر میں
 زندہ ہیں ایسے شہر میں اور کمال کیا کریں
 
 اور بہت سی الجھنیں طوق و رسن سے بڑھ کے ہیں
 ذکر جمال کیا کریں ، فکرِ وصال کیاکریں
 
 ڈھونڈ لئے ہیں چارہ گر، ہم نے دیارِ غیر میں
 گھر میں ہمارا کون ہے ، گھر کا خیال کیا کریں
 
 چنتے ہیں دل کی کرچیاں ، بکھری ہیں جو یہاں وہاں
 ہونا تھا ایک دن یہی، رنجِ مآل کیا کریں
 
 اس کی نظر میں ہیچ ہیں اپنی تمام منطقیں
 تیغ خیال کیا کریں ، حرف کی ڈھال کیا کریں
  
More Sad Poetry






