یوں تحلیل ہوا

Poet: UA By: UA, Lahore

اب کوئی خواب نہ تخلیق دوبارہ ہوگا
خواب نہ رہے تو کیسے گزارہ ہوگا

زندگی ساکت و محروم تماشہ ہوگی
کچھ نہ ہوگا جدا گر ساتھ تمہارا ہوگا

میرا وجود تو کیا روح محو سفر رہتی ہے
کیا دنیا میں کوئی اور بھی ایسا آوارہ ہوگا

منتشر ہو کے یوں تحلیل ہوا میرا وجود
اب یہ ممکن نہیں کہ یکجا دوبارہ ہوگا

چھوڑ دے عظمٰی تباہی پہ گلہ کیا کرنا
اب تو جو ہو چکا وہ پھر نہ دوبارہ ہوگا

Rate it:
Views: 515
02 Dec, 2008