یوں دیکھنے کو آنکھ مری اشکبار تھی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, میر پورخاص

یوں دیکھنے کو آنکھ مری اشکبار تھی
شاید وہ حسنِ یار کی امیدوار تھی

صد شکر آپ کی مجھے صورت دکھائی دی
میں زندگی کے آئینے میں بیقرار تھی

ہجر و فراق نے مجھے شاعر بنا دیا
کب زندگی کی سیج پہ نغمہ نگار تھی

چھوڑا ہے مجھ کو راہِ محبّت میں بے وفا
مجھ کو یقین ہو چلا میں تجھ پہ بار تھی

دل خواہشِ دیدار میں شعلہ بنا دیا
کیا میری جیت ہی مرے جیون کی ہار تھی

کیوں ماضی میرا میرے تعاقب میں ہی رہا
وشمہ امید وصل میں کب سے فرار تھی

Rate it:
Views: 836
09 Mar, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL