اس دنیا کا اب یہ ہےحال
یہاں نیکی کردریامیں ڈال
کسی کےآگے کر نہ سوال
محنت کی روٹٰی منہ میں ڈال
سچے کےگھرنہ کھانےکودال
جھوٹےکےگھر میں زرو مال
بڑےہی ارماں رکھےہیں پال
دیکھتےہیں کیاکہتاہےنیاسال
ایک ہی حسرت ہے دل میں
ہم پہ کوئی پھینکےپیارکاجال