بحران ہی بحران ہے یہ اپنا پاکستان ہے
سندھ سرحد پنجاب ہے یا کہ بلوچستان ہے
بحران ہی بحران ہے یہ اپنا پاکستان ہے
اشیائے خوردو نوش ہے یا کوئی سامان ہے
تیل ہوا پٹرول ہوا گیس کہ روٹی نان ہے
قیمتوں کا مسکن انتہائے آسمان ہے
مہنگائی نے لے رکھا عرش پہ مکان ہے
کوئی اہل علم و فن ہے یا اہل قلم دان ہے
بحرانوں کی زد سے ہر کوئی پریشان ہے
بحران ہی بحران ہے یہ اپنا پاکستان ہے
اے خالق اے پروردگار میرے وطن کو قائم رکھنا
جب تک دنیا قائم ہے اسکو قائم دائم رکھنا
علم ہنر تدبیر عطا کر اس کو جو نادان ہے
بحران ہی بحران ہے یہ اپنا پاکستان ہے
اے دل غم نہ کر اک دن حالات سدھرتے جائیں گے
عزم جواں ہو تو اک دن حالات بدلتے جائیں گے
ہم نے اس دھرتی کو بحرانوں سے خالی کرنا ہے
اپنے دیس کی خاطر جینا اس کی خاطر مرنا ہے
جب تک ہم زندہ ہیں اپنے دل میں قائم ایمان ہے
یہ اپنا پاکستان ہے یہ اپنا پاکستان ہے