Add Poetry

یہ بازی سمیٹ لو

Poet: Khalid Zahid By: Khalid Zahid, Karachi

اب کوئی نہ کوئی نتیجہ نکل آنا چاہئے
یہ خون کی ہولی بند ہونی چاہئے

ہمارے کاندھے بے گناہ ومعصوم لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں
ماتم زدہ سینے سیاہ ہو چلے ہیں

ہماری آنکھوں سے آنسو خشک ہونے سے پہلے
ہمارے ہاتھوں سے صبر کا دامن چھوٹنے سے پہلے
ہماری زبانوں پر بددعا آنے سے پہلے

مجبوری سے یا محبت سے
ایک دوسرے کو برداشت کرلو

ہم سب کی بقا اسی میں ہے
یہ خون کی ہولی روک لو
خدارا ! یہ بازی سمیٹ لو

Rate it:
Views: 529
19 Feb, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets