یہ بتا دے مجھ کو میرے دل کسے آواز دوں
خود مسیحا ہے مرا قاتل کسے آواز دوں
جتنے ساقی تھے مرے سب نذر طوفاں ہو گئے
اور کوسوں دور ہے ساحل کسے آواز دوں
لے گیا وہ ساتھ اپنے گلشن دل کی بہار
سونی سونی ہے مری محفل کسے آواز دوں
حال میرا خنجر ماضی سے زخمی ہو گیا
رو رہا ہے میرا مستقبل کسے آواز دوں
وہ چلاتا ہے عجب انداز سے تیر نظر
اور میں ہو جاتا ہوں بسمل کسے آواز دوں
کون ہے مشکل کشا میرا قبا تیرے سوا
جب پڑے مجھ پر کوئی مشکل کسے آواز دوں
جاں نچھاور کر رہا تھا مجھ پہ جو افضلؔ کبھی
دشمنوں میں وہ بھی ہے شامل کسے آواز دوں