یہ بےرخی تو فطرت حسن ہے شباب
Poet: Syed Shabab Raza Naqvi (Shabab Amrohvi) By: Syed Shabab Raza, Karachiیہ بےرخی تو فطرت حسن ہے شباب
اتنا بھی نہ سمجھے کہ ادا بھی کوئی چیز ہے
کھل گئی جو آنکھ اپنی وقت کی صدا سن کر شباب
ہر قدم پہ ساتھ اپنے بس خود کو ہی دیکھتے ہیں
کوئی خوشبو کوئی آواز سنائی دے جائے
قید یاداں سے ایک پل جو رہائی دے جائے
جانے یہ میں ہوں کہ تو ہے ہا سوچوں کا بدن
میرے وجود میں ایک سایہ دکھائی دے جائے
بزم میں ہم نے جو دیکھی ان کی مسکان شباب
الفاظوں میں بھی شوخی کی ادا جاگ اٹھی
More General Poetry






