یہ تخیل نہیں حقیقت ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

یہ تخیل نہیں حقیقت ہے
یہ سخن وقت کی ضرورت ہے

بول کہ وقت کی نزاکت ہے
یہ تیرا بولنا عبادت ہے

یہ تیرے رب کی اک عنایت ہے
تیرا ہر لفظ اک امانت ہے

اپنے لفظوں سے مجسم کر دے
وہ مجسمہ جو آج ساکت ہے

پھونک دے روح سرد جسموں میں
تیرے ہر لفظ میں حرارت ہے

کورے اوراق پہ کندہ کر دے
جو تیرے ذہن میں عبارت ہے

عظمٰی جو انقلاب انگیز نہیں
وہ سخن بےوجہ ریاضت ہے

Rate it:
Views: 381
18 May, 2010