تیرے خیال سے مہکتا ہے یہ دل
تیرا نام لے کے دھڑکتا ہے یہ دل
تم ہی صبح شام مذکور رہتے ہو
تمہیں یاد کر کے تڑپتا ہے یہ دل
تم کھو نہ جاؤ کہیں بھیڑ میں
یہی سوچتا ہے لرزتا ہے یہ دل
کسی مرغ بسمل کی طرح بھی
جدائی میں اکثر پھڑکتا ہے یہ دل
یہ محبت کی خاطر بنایا گیا ہے
اپنی حقیقت سمجھتا ہے یہ دل