یہ دنیا بے وفا ہے
اس دنیا سے کچھ نہیں ملتا
یہاں تو موسم بھی ہمیشہ
اک سا نہیں رہتا
موسم کی بات کیا کریں
وہ تو پھر لوٹ آتا
یہاں چھوڑ کر جانے والا
پرندہ بھی لوٹ کر نہیں آتا
یہاں پر میں نے
اس کو بدلتے دیکھا ہے
جسے میں کہتی تھی
تم بدل گئے ہو
اس بات پر وہ مجھ سے
روٹھ جاتا تھا
وہ جو بات کرنے کے
بہانے ڈھونڈا کرتا تھا
آج وہی مجھ کو نظرانداز کرتا ہے
لوگوں سے سنا تھا
آج یقین بھی ہوگیا ہے
یہ دنیا بے وفا ہے