یہ سرحدیں کیا ہیں اور کیوں بنتی ہیں
میں جب بھی سرحدوں کے اس پار دیکھتا ہوں
تو کوئی میری نظروں کوکیوں نہیں روک پاتا ہے
وہاں جب ہوا چلتی ہے تو مجھے بھی آکر چھوتی ہے
یہاں جب سورج نکلتا ہے تو وہاں بھی پھول کھلتے ہیں
وہاں جب چاند نکلتا ہے تو اس کی چاندنی یہاں بھی ہوتی ہے
پرندہ یہاں سے چونچ میں تنکے لے کر وہاں پر گھونسلہ بناتا ہے
وہاں کی تتلیاں روز آکر یہاں پھولوں سے کیھلا کرتی ہیں
جب بادل یہاں پر آتے ہیں تو پانی وہاں بھی برستا ہے
دریا جو وہاں بہتے ہیں ان کا پانی یہاں بھی آتا ہے
کوئی قانون ان کو سرحدوں کی خلاف ورزی پر روک پائے گا۔
یا پھر یہی آزادی انسانوں کا قانون انسانوں کو دے پائے گا۔۔