Add Poetry

یہ قندیل یا رب! رہے فانوس کے اندر

Poet: اسداللہ شاہ By: اسداللہ شاہ, Karachi

الٰہی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو دینداری دے
الٰہی پود کو اسلام کی فصل بہاری دے

بچا لے مومنہ کو اے خدا مغرب پرستی سے
بچا اس شمع کو بادِ فنا کی چیرہ دستی سے

یہ قندیل حیا یا رب! رہے فانوس کے اندر
یہ جسم پارسا یا رب! رہے ملبوس کے اندر

پتہ بجھنے کا دے جاتی ہے شعلہ کی پریشانی
کفن کی چادروں کا نام ہے ملبوس عریانی

الٰہ العالمین یہ وقت فتنوں کا زمانہ ہے
ہزاروں بجلیوں میں ایک اپنا آشیانہ ہے

سروں میں عقل دے یا رب دلوں میں نور ایمانی
کہ خیرہ ہوگئی ان تابشوں میں چشم نسوانی

Rate it:
Views: 271
27 May, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets