یہ نہ سمجھو کہ غوروفکر نہیں کرتے ہیں
فکر کرتے ہیں گرچہ ذکر نہیں کرتے ہیں
زباں خاموش ہے آنکھیں تو مگر دیکھتی ہیں
یہ نہ سمجھو کہ نظارے اثر نہیں کرتے ہیں
تیرے سارے خیال دل میں بسا لیتے ہیں
اور پھر ان کو کہیں دربدر نہیں کرتے ہیں
سجا لیتے ہیں آئینوں سے خواب آنکھوں میں
پھر ادھر سے کبھی انہیں ادھر نہیں کرتے ہیں
عظمٰی یہ نغافل یہ دل لگی تمہارا وہم ہے
یہ سچ نہیں کہ ہم تم پہ نظر نہیں کرتے ہیں