یہ کوئی اچھی بات نہیں
ایسے چھوڑو ساتھ نہیں
میرے دُکھڑے بانٹے جو
ایسی کوئی ذات نہیں
اوروں کو دُکھ دے کر تو
آتا کچھ بھی ہاتھ نہیں
رُسوا ہو گا جھوٹ سدا
کوئی سچ کو مات نہیں
بڑھتی جائے آبادی
پہلے سے دیہات نہیں
مجھ کو بھی مِل جائیں سُکھ
اَب ایسے حالات نہیں
کِس سے خوشیاں مانگیں ہم
مِلتی یہ خیرات نہیں