یہ کون شاعر ہے
نہ کوئی اس کو جانے
نہ کوئی اسے پہچانے
دنیا میں رہتا ہے پھر بھی
دنیا سے نالاں لگتا ہے
ہر پل نہ جانے کن سوچوں میں
گم صم بیٹھا رہتا ہے
دنیا کہ ریلے میلے میں
تنہا تنہا سا رہتا ہے
نہ جانے اس کے من موجی میں
کون سمندر رہتا ہے
اسکی بے رنگ نگاہوں میں
کس جھیل کا ساگر بہتا ہے
یہ انجانا سا لگتا ہے
خود سے بیگانہ رہتا ہے
انجانا سا بیگانہ سا
تنہا تنہا سا رہتا ہے
پر اپنا اپنا لگتا ہے
یہ کون شاعر ہے
نہ کوئی اس کو جانے
نہ کوئی اسے پہچانے