یہ کیسے ہو۔؟

Poet: UA By: UA, Lahore

وہ بلائیں ہمیں ہم نہ سنیں یہ کیسے ہو
وہ منائیں ہمیں ہم نہ کہیں یہ کیسے ہو
آپ چاہیں تو ہمیں موت بھی منظور رہے
اور جو آپ ہی چاہیں نہیں یہ کیسے ہو
آپ کے دل میں میرا کیا مقام ہے جاناں!
ہمیں معلوم بھلا ہو یہ نہیں کیسے ہو
انہیں جس لحہ پکارے میرا دل شدت سے
وہ چلے آئیں اسی پل یہیں یہ کیسے ہو
وہ ذات جس نے بے شمار نعمتیں بخشیں
ہماری جان لے اور ہم نہ دیں یہ کیسے ہو
خوشی کے ساتھ کبھی اشک بھی مل جاتے ہیں
وہ رنج دے اسے ہم نہ سہیں یہ کیسے ہو
عظمٰی جو اپنی جستجو میں لگے رہتے ہیں
آشنا خود سے ہی رہیں نہیں یہ کیسے ہو

Rate it:
Views: 373
08 Feb, 2012