آسماں کی وادیوں سے اک ستارہ گر گیا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

آسماں کی وادیوں سے اک ستارہ گر گیا
میری نظروں میں وہ آ کر پھر دوبارہ گر گیا

چلتے چلتے آ گیا تھا سوچ کے پندار میں
سوچتی ہوں پھر اچانک کیوں سہارا گر گیا

زندگی جب پیار کی تعمیر میں ہی کٹ گئی
کس قدر خوش ہے عدو جب گھر ہمارا گر گیا

پیار کی ان بارشوں میں سب نہائے تھے مگر
وقت مشکل آ پڑا تو ہر نظارہ گر گیا

کون ہے جس سے شکایت کر سکوں اے زندگی
عکس وشمہ تھا کبھی جب وہ ستارہ گر گیا

Rate it:
Views: 427
10 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL