بھکاری نکلے
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiمانگنے شہر میں نہ کوئی بھکاری نکلے
شہر میں جب کوئی دولت کا پجاری نکلے
مانگنے پہنچے مزاروں پر مرادیں اپنی
جتنے امراء تھے سارے بھکاری نکلے
جن سے امید تھی کہ خیر مانگیں گے خدا سے
جتنے باریش تھے قبروں کے پجاری نکلے
جس شجر کو لگایا تھا کبھی سائے کے لیئے
آج غربت میں لیئے گھر سے وہ آری نکلے
آدمیت بھی ہے یہ سوچ رہے ہیں پرندے
ہاتھ میں رزق لیئے سارے شکاری نکلے
جن کو دینی تھی تعلیم انہیں دیتے رہے بھیک
ہر محلے سے پھر بچے بھی بھکاری نکلے
More General Poetry






