تری طرف سے کوئی بھی پیام آیا نہیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi تری طرف سے کوئی بھی پیام آیا نہیں
 دعا تو دور ہے اب تک سلام آیا نہیں
 
 مجھے تو تجھ پہ یقیں تھا بھرے زمانے میں
 مگر یہ دکھ ہے مرے تو بھی کام آیا نہیں
 
 اجڑ گئے ہیں ترے بعد حسرتوں کے محل
 کوئی بھی شمع جلانے غلام آیا نہیں
 
 اسے تو سوچا مکمل تھا ہر گھڑی میں نے
 وہ آدھا حصے میں آیا تمام آیا نہیں
 
 کسی کے عشق کا ایسا نشہ چڑھا مجھ پر
 کہ عقل و ذہن میں کوئی کلام آیا نہیں
 
 تمام عمر سفر میں گزر گئی وشمہ
 چلی تھی جس کے لیے وہ مقام آیا نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






