اک لفظ لکھتی یا پوری داستان لکھتی
جسے کوئی فرق ہی نہیں پڑتا
اس کے لیے کیا اپنا پیار لکھتی
جو ہر بار ہی بھری دینا میں
تنہا کر دیتا ہیں اسے اپنے
آنسؤوں کا کیا حساب لکھتی
جو پتے گر جاتے ہیں یوہی
درختوں سے ٹوٹ کر تو
ان ٹوٹے پتوں کا کیا حال لکھتی
جو سمجھ کر بھی
نہیں سمجھا میری محبت کو
اسے دلائل دیتی تو کیا بات لکھتی