درد ہو دل میں تو دوا کیجیے

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

درد ہو دل میں تو دوا کیجیے
روح گرمضطرب ہو کیا کیجیے ؟

آپ سنتے ہیں غیر سے باتیں
کچھ ہماری بھی تو سنا کیجیے

جب میسر ہو گہری تنہائی
خود سے کچھ دیر مل لیا کیجیے

غم کا شکوہ نہ کیجیے صاحب
اپنی حالت پہ خوش رہا کیجیے

ہو ہی جائیں گے ہم خیال کبھی
دور تک ساتھ تو چلا کیجیے

دین و مذہب سے بالاتر ہو کر
سب کا سنسار میں بھلا کیجیے

بے اثر ہے مری دعا زاہد
ہو اثر اس میں یہ دعا کیجیے

 

Rate it:
Views: 998
17 Nov, 2013