مر رہا ھے کوئی ادھر غم ہجر کا مارا۔

Poet: Asad By: Asad, mpk

عجب جلوے کی تیرے یار رعنائی ھے
جسکو دیکھو وہی حسن کا تیرے شیدائی ھے

جس کو دیکھو وہی تیرا دم بھرتا ھے
جس سے پوچھو وہی تیرا یار شیدائی ھے

ہم پر بھی ایک نظر پیار کی ڈال اپنے
کہ دل یہ اپنا بھی یار تیرا شیدائی ھے

مر رہا ھے کوئی ادھر غم ہجر کا مارا
اچھے طبیب ہو تم اچھی تیری مسیحائی ھے

کیوں نہیں آتے ادھر تم وقت فرصت کو
کہ انتظار کھٹن ھے جان پر بن آئی ھے

نام پر تیرے اسد اپنی جان فدا کرتا ھے۔۔۔
ہنوز یہ مت کہیو اب کہ اپنی نا آشنائی ھے

Rate it:
Views: 769
22 Jun, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL