Add Poetry

موت دیکھا کر کہا کہ آجاؤ

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

گھر میں رقیب
بٹھا کر کہا کہ آجاؤ

راستے میں کانٹے
بچھا کر کہا کہ آجاؤ

سورج کا دل
جلا کر کہا کہ آجاؤ

چاند کو بادلوں میں
چھپا کر کہا کہ آجاؤ

جلتے دیے بجھا
کر کہا کہ آجاؤ

آنکھوں سے خواب
مٹا کر کہا کہ آجاؤ

پھولوں میں آگ
لگا کر کہا کہ آجاؤ

محبت بھرے خط
جلا کر کہا کہ آجاؤ

میرے دل کو
دکھا کر کہا کہ آجاؤ

مجھے سزا سنا
کر کہا کہ آجاؤ

میرے ارمانوں کو
سولی چڑہا کر کہا کہ آجاؤ

میری خواہشوں کو
موت دیکھا کر کہا کہ آجاؤ

Rate it:
Views: 513
28 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets