شاید ! میں
جان گئی تھی
تیری وہ
انکہی باتوں کو
تیری خاموشی
بیان کر رہی تھی
تیرے ذہن میں
چھپے ارادوں کو
یوں تو الزام تھے
بہت ُاس پے مگر
وہ سرے بازار لیا بھی
تو میری محبت کو
حکم بھی وہی تھا ،
خطاء بھی ُاس کی تھی
فرق صرف اتنا تھا
کہ پےقصور ہو کر بھی
سزا ملی صرف مجھ کو