چالاک
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiبہت چالاک ہیں ہم جانتے ہیں
یہ کیوں ہم سے سزائیں مانگتے ہیں
وفا چھو کے نہیں گزری تھی جن کو
وہی ہم سے وفائیں مانگتے ہیں
خزاں سے یاریاں جن کی تھیں وہ اب
بہاروں کی دعائیں مانگتے ہیں
زمانے بھر کے مجرم ہیں یاں جو بھی
وہی تو ہم کو مجرم مانتے ہیں
مرے اظہار سے یہ خوف کیسا
وہ آنکھوں کے اشارے جانتے ہیں
عبادت ٹوٹی پھوٹی ہے یاں جن کی
وہی اللہ سے رحمت مانگتے ہیں
بڑا بوجھل ہوا یہ دل اب اپنا
دکھوں کو اپنے ہم اب بانٹتے ہیں
More General Poetry






