چلنا زرا سنبھل کے !!!
Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachiرنگ بدل رہے ہیں کام اور شغل کے
زمانہ ہے بڑا نازک چلنا ذرا سنبھل کے
ایک کوی رستہ لینا تو پڑے گا
تنگ آگیا ہوں رستے بدل بدل کے
قال کا ہے منظر حال کا نہ پوچھو
ڈھنگ مختلف ہیں قول اور عمل کے
مسکرا دیے تھے بات اس کی سن کے
لشکر تھے جو گزرے نزد وادی نمل کے
آس پاس گدلا تم رہو بس اچھے
پانی میں جو دیکھے پھول وہ کنول کے
سُنے نہ بھی کوئی رہو تم گنگناتے
دِکھتے ہو تم نعمان آدمی غزل کے
More General Poetry






