Add Poetry

ڈر

Poet: دانشور By: Mohammad Danishwer , Lahore

سورج کے ڈھلتے ہوئے اک انجان سے پہر
میں چلا جاتا ہوں میں اک شام پُر خطر

طویل راہ ہے، آتی نہیں کوئی شے نظر
سناٹا یہ لگتا کسی طوفان کی ہے خبر

ڈھونڈتی ہے نگاہ مری کہ مل جائے کوئی خضر
ہاتھ تھام لے اور لے جائے یوں مجھے بے ضرر

دل کے کسی کونے سے صدائے پریشان ہے مگر
سنبھالوں جو زادِ راہ تو جان کی لگتی ہے فکر

جس طوفان کا تھا ڈر وہ آ ہی گیا آ خر
لٹ گیا اسباب مرا اب جاؤں کس کے مندر

ظلمت کے اندھیرے میں کاٹ کوئی گیا میرے پر
جو خواب تھے سب ٹوٹ گئے کروں کیا بَین ان پر

شگفتہ پھول ہوں کانٹوں بھری دنیا سے ہے ڈر
مہنگی ہے خوشی یاں اور سستا سا ہے جبر
 

Rate it:
Views: 462
07 Feb, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets