کسی کو سوچنا اور پھر سوچتے رہنا
کبھی خیالوں میں ہی کسی کو کھوجتے رہنا
باتیں کرنا درختوں سے کبھی اس کی
کبھی صحراوں میں اسے ڈھونڈتے رہنا
کبھی ہوا سے لہراتے آنچل کو تھام کے
شرارت سے یونہی اپنی طرف کھینچتے رہنا
تصور کی نگاہ جو ڈالنا کبھی اس پر
تو پہروں اس کی خوشبو سے مہکتے رہنا
میری خواہشوںمیں اک خواہش ہے یہ بھی
کہ اس کو دیکھنا اور بس دیکھتے رہنا