کون کسی کا سب دیکھا ہے
تنہا ہی نظر آئے جب دیکھا ہے
کب کا بچھڑا ہے میرے ساتھ چلنے والا
پیچھے مڑ کے میں نے اب دیکھا ہے
تجھے بھول کے میں نے جا نا ں
بتا وہ لمہ کب دیکھا ہے
ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا دل کا آشیا نہ
سب لٹ گیا میں نے تب دیکھا ہے
ایمان کی روشنی محسوس کرتے ہیں عاجز
کب کہاں کسی نے رب دیکھا ہے