انس کا جمال
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonبلندی کہسار کی گر اخلاق میں ہو
پھر کیوں نہ اپنے ہرعمل میں بہار ہو
سورج کی مانند گر روشن اظہار ہو
پھر کیوں نہ ہم بلند افکار ہوں
زباں گر رہے گرفت میں اپنی
پھر کیوں نہ وعد وں کا پاس ہو
گر نفس پر بھی گرفت باکمال ہو
پھر انس کیوں نہ با جمال ہو
More General Poetry






