رہوں حرص نہ خواہش نفس کے حصار میں رہوں تو رہوں سدا صراط مستقیم کی قطار میں میرا ضبط کمال بھی تیرے پابند اختیار میں یہ زرہ بے نشاں نہیں کسی بھی شمار میں جذ بہ انمول ماں کی دعاؤں کے اظہار میں سو میں رب کی عنا ئیتوں کے حصار میں