آنکھیں
Poet: Mian Wajid Ali By: Wajid Ali, Okara یہ کیسی کمال آنکھیں ہیں
تیری لازوال آنکھیں ہیں
جھیل سی گہرائی ہے ان میں
وفا کی پرچھائی ہے ان میں
دل کو بغاوت پہ اکساتی ہیں
بندے کو دیوانہ بناتی ہیں
ایسا کرتی ہیں یہ مسرور آنکھیں
پیار سے تیری مخمور آنکھیں
پلکوں میں چھپ جاتی ہیں کبھی گھبرا کر
یوں کھلتی ہیں پیار سے پھر مسکرا کر
حسن کا باب ہیں تیری آنکھیں
اک کھلی کتاب ہیں تیری آنکھیں
کتنی دنیا سے ہیں یہ نرالی آنکھیں
مجھے لگتی ہیں پیاری یہ غزالی آنکھیں
More General Poetry






