خود کو سنبھالتے ہو کبھی دِل سنبھالتے ہو کس کس طرح سے اپنا پیکر گھنگالتے ہو کِس نے کہا تھا محبت میں انا کا ساتھ دو اپنی انا سے دشمنی اب کیوں نِکالتے ہو