اے قلم تو تھم تھم کے چل زرا تحریر پر لگی پابندی حق بیانی میں ہے رفتار زمانہ بھی فتنہ عیار میں اے قلم نہ دالنا مجھ کو کسی فتنہ شمار میں اے قلم میرے ہر قدم پر سنبھل سنبھل کر زرا نہں تحریر بیاں فقط لفظوں کا کھیل اظہار میں