کچھ تو ان خاک نشینوں پہ کرو کرم میاں کیوں یہ ان خاک کے تاروں کو سزا ملتی ہے جو بھی تہذیب و تمدن کی یہاں بات کرے اس کی آنکھوں کے اشاروں کو سزا ملتی ہے