بچھڑنا تھا، بچھڑ جاتے مگر خاموش نہ رہتے کوئی الزام دہر دیتے کوئی تہمت لگا دیتے دھواں آنکھوں میں بھر دیتے ہواوں میں اُڑا دیتے ستانا تھا ستا دیتے رُلانا تھا رُلا دیتے مگر خاموش نہ رہتے