خوابوں کو لیے خیالوں کو لیے میں چل رہی ہوں طوفانوں کو لیے عذابوں کو لیے کتابوں کو لیے نصابوں کو لیے میں جل رہی ہوں تلخ باتوں کو لیے غیروں کو لیے اپنوں کو لیے تجربوں کو لیے میں ڈھل رہی ہوں سپنوں کو لیے