دشمن ہو کوئی دوست ہو پرکھا نہیں کرتے
Poet: syed Aqeel shah By: Syed Aqeelshah, sargodhaدشمن ہو کوئی دوست ہو پرکھا نہیں کرتے
ہم خاک نشیں ظرف کا سودا نہیں کرتے
اک لفظ جو کہہ دیں تو وہی لفظ ہے آخر
کٹ جائے زباں بات کو بدلا نہیں کرتے
کوئی آ کے ہمیں ضرب لگا دے تو الگ بات
ہم خود کوئی لشکر کبھی پسپا نہیں کرتے
اک ضبطِ مسافت ہے زمانے کی کڑی دھوپ
گھر سے بنا چادر لئے نکلا نہیں کرتے
جس شہر میں جانا نہ ہو لوگوں سے سر ِراہ
اس شہر کا رستہ کبھی پوچھا نہیں کرتے
بن جائیں تو پھر ان کی پرستش کی مصیبت
پتھر کبھی اس طرح تراشا نہیں کرتے
عقیل کوئی بات ہے خاموش سی لب پر
کچجھ لفظ تو ایسے ہیں جو لکھا نہیں کرتے
More General Poetry






